وہ جو تنہائی میں جیتے ہیں

زندگی کے رنگوں میں ہر انسان کا اپنا ایک انداز اور اپنی ایک پہچان ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ہجوم میں کھو جاتے ہیں، اور کچھ ایسے ہوتے ہیں جو خاموشی میں اپنا سکون تلاش کرتے ہیں۔ یہ لوگ انوکھے ہیں، الگ ہیں، اور شاید دنیا کے شور و غل میں ہمیشہ اپنی خوشگوار تنہائی کی گونج سنتے ہیں۔

میں انہی لوگوں میں سے ایک ہوں۔ وہ لوگ جو گھر کے ایک کونے میں سکون محسوس کرتے ہیں، جنہیں اپنے کمروں کی چار دیواری میں ایک دنیا ملتی ہے، اور جو اس دنیا کو چھوڑ کر باہر نکلنے سے گریز کرتے ہیں۔ یہ ہماری فطرت ہے، اور شاید یہی ہماری زندگی کا سب سے بڑا تحفہ ہے۔ ہم اپنی تنہائی کو نہیں چھوڑ سکتے، کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی اصل کو پاتے ہیں۔

ہماری زندگی میں دوستوں کی فہرست لمبی نہیں ہوتی۔ ایک یا دو قریبی لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم اپنی دنیا میں شامل کرتے ہیں۔ باقی دنیا ہمارے لیے صرف ایک پس منظر بن جاتی ہے، اور یہ پس منظر ہم خود چنتے ہیں۔ ہم کسی سے زیادہ توقعات نہیں رکھتے، اور نہ ہی چاہتے ہیں کہ کوئی ہم سے کچھ توقع رکھے۔

ہماری خوشی ان چھوٹے لمحوں میں چھپی ہوتی ہے جو ہم اپنے اندر تلاش کرتے ہیں۔ہمارے فون ہمیشہ سائلنٹ پر ہوتے ہیں۔ یہ کوئی لاپرواہی نہیں بلکہ ہمارا وہ سکون ہے جسے ہم کسی بھی شور سے بچانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کسی کا انتظار نہیں ہوتا، اور نہ ہی ہم دوسروں کے سوالوں یا باتوں کے منتظر ہوتے ہیں۔ کسی کا رابطہ ہمیں بے سکون کر سکتا ہے، لیکن ہماری خاموشی کبھی کسی کو تکلیف نہیں دیتی۔

ہم فیس بک یا سوشل میڈیا پر روزانہ جھانکتے ہیں، لیکن کسی سے بات کیے بغیر۔ یہ محض ایک جھروکا ہوتا ہے، جہاں ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے، لیکن خود کو اس ہجوم سے الگ رکھتے ہیں۔ ہماری زندگی کی خوبصورتی ہماری سادگی میں چھپی ہوتی ہے۔ہم جذبات میں محتاط ہوتے ہیں۔ ہر کسی سے اپنے دل کی بات شیئر نہیں کرتے، کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے احساسات کو وہی سمجھ سکتے ہیں جو ہمارے جیسے ہوں۔

ہمارے دل کے قریب وہی چیزیں ہوتی ہیں جو ہمارے سکون کا باعث بنتی ہیں: کتابیں، سمندر، صحرا، سردیاں، اور سکون۔ اندھیرا اور تنہائی ہمارے لیے نشہ کی مانند ہوتے ہیں، اور ان میں ہم اپنے آپ کو مکمل محسوس کرتے ہیں۔ہم ہمیشہ مسکراتے ہیں، لیکن ہماری مسکراہٹ کے پیچھے ایک الگ دنیا ہوتی ہے۔ یہ دنیا صرف ہمارے خیالات، ہمارے خواب، اور ہماری کہانیاں ہوتی ہیں۔ ہم کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتے، کیونکہ ہم اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں۔ ہماری یہی خوبصورتی ہے کہ ہم خود کو اپنے اندر تلاش کرتے ہیں اور دنیا سے کچھ بھی لینے کی خواہش نہیں رکھتے۔

یہ بلاگ ان لوگوں کے لیے ہے جو ہمیں سمجھتے ہیں۔ جو جانتے ہیں کہ تنہائی ایک کمزوری نہیں بلکہ طاقت ہے۔ ہم اپنی دنیا کے مالک ہیں، اور ہماری دنیا میں سکون کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔ ہم کم ہیں، لیکن ہم وہ ہیں جو اپنے آپ کو مکمل جانتے ہیں۔ یہ ایک نعمت ہے، اور ہم اس نعمت کے شکر گزار ہیں۔شاید آپ بھی ہم میں سے ایک ہوں، اور اگر ہیں، تو جان لیں کہ آپ تنہا نہیں ہیں۔ ہم بہت کم ہیں، لیکن ہماری دنیا بہت بڑی ہے۔ یہ وہ دنیا ہے جہاں خاموشی بولتی ہے، جہاں سکون زندگی کا سب سے بڑا تحفہ ہے، اور جہاں محبت اور امن کے جذبے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔

ایاز بشیر

الفاظ کا ایک مسافر، جو خیالات کے صحرا اور جذبات کے سمندر میں اپنے راستے تلاش کرتا ہے۔ ہر تحریر ایک نیا افق، ہر جملہ ایک نئی کائنات۔ زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحوں میں چھپے بڑے رازوں کو سمجھنے اور بیان کرنے کا شوق رکھتا ہے۔ یہ یقین رکھتا ہے کہ تحریر نہ صرف سوچ کا اظہار ہے بلکہ دلوں کو چھونے اور ذہنوں کو جھنجھوڑنے کا ذریعہ بھی ہے۔ اس کی تحریریں قاری کو زندگی کی گہرائیوں میں جھانکنے اور اپنے اندر چھپے سوالات کے جواب تلاش کرنے کی دعوت دیتی ہیں۔

Overall Rating
0.0

Rating

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *